منیر احمد زاہد، گوجری
شاعر
تھانو ججی ہیں تیرا، تیرو وکیل منصف
تھانو ججی ہیں تیرا، تیرو وکیل منصف
ات میری کے سنے گو کائے دلیل
منصف
نہ کوئے ثبوت منے، نہ سچ، نہ کائے شہادت
نئیں ڈٹھو کوئی اسو میں وی
رذیل منصف
مجرم بری ہوئے تے پھاہ لگے بے گناہ نا
لوڑے لگو کائے اسی مندی سبیل منصف
مظلوم اڈی رگڑے فر وی نئیں حق لبھتو
ظالم نا ہی دیے کیوں؟ مچ کھلی ڈھیل منصف
چونڈیں غریب غرباء کو ماس
چھک چھک کے
ججی مراڑ دسے، ہے کاگ،چیل
منصف
پہلاں دے لکھ کے رکھیو، وہ فیصلو سناوے
کاہناں سنے گو زاہدؔ تیری
اپیل منصف
منیر احمد زاہد
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
بہت مہربانڑیں کہ توؤں بلاگ وزٹ کیو اے ہوں امید کروں توؤں اپنڑیں رائے غو اظہار وی کرو غا تاکہ ہم اس گوجری بلاگ ناں مزید بہتر تیں بہتر کر سکاں۔